Add Poetry

ستم ظریف تجھے کیا ملا ستا کے مجھے

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

ستم ظریف تجھے کیا ملا ستا کے مجھے
کیا چھوڑ جائے گا اتنے قریب آکے مجھے

کسی طوفان کی زد میں یہ میرا دل تو نہیں
کہیں لے جائے نہ سیلاب یہ بہا کے مجھے

میرا یقین رہے وصل یار پر باقی
فریب دیتے ہیں اکثر جھلک دکھا کےمجھے

یہی گمان ہے راتوں میں وہ بھی میرےلیئے
وہ خود بھی ٹوٹ کےروئے گاپھر رلاکے مجھے

یہ اذیتیں تو خود ساختہ نہیں ہیں میری
زمانہ ہنستاہے پھرکیوں یوں جلا کے مجھے

بکھر گئ ہوں میں کانچ کے برتن کی طرح
مرا نصیب گیا کرچیاں چھبا کے مجھے

ہمیں پہ جرم ہے عائد تلاش ہستی کا
غزل ملے گا کیا سولی پہ یوں چڑھا کے مجھے

Rate it:
Views: 746
10 Jun, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets