سبھی قرض چکانے ہیں

Poet: UA By: uzma, Lahore

سبھی قرض چکانے ہیں
تبھی فرض نبھانے ہیں
روٹھے ہوئے سب ساتھی
ہم نے ابھی منانے ہیں
اپنے جتنے اعداء ہیں
سارے دوست بنانے ہیں
اے دل چوکس ہو جا تیرے
حوصلے آزمانے ہیں
الجھے ہوئے مسائل کے
سب دھاگے سلجھانے ہیں
اپنی سب خطاؤں کے
بالآخر داغ مٹانے ہیں
عظمٰی نفرت کے شعلے
محبت سے بجھانے ہیں

Rate it:
Views: 516
13 Jan, 2014