سالگرہ مبارک
Poet: بشریٰ حزیںؔ By: Bushra Hazeen, Islamabad
گل معنیء سخن کیلئے
خار چاہئیے
گلزار جیسا اک نہیں
ہزار چاہئیے
چلتا ہے دھڑکنوں پہ خرامِ قلم سے وہ
لکھتا ہے موسموں پہ
محبت کے حرفِ نو
اس جیسا دوسرا نہیں
اقرار چاہئیے
گلزار جیسا اک نہیں
ہزار چاہئیے
ملتی ہے جیسے
سب کو
سورج سے زندگی
اُس پار کے چراغ کی
اس پار روشنی
اس کائناتی پیار کا اظہار چاہئیے
گلزار جیسا اک نہیں
ہزار چاہئیے
شب اوڑھ لے تو
چاند کی کرنیں نثار ہوں
تیشہ اٹھائےدن کا
تو
نین آبشار ہوں
اس شاہِ شاعراں کا دیدار چاہئیے
گلزار جیسا اک نہیں
ہزار چاہئیے
بشریٰ حزیںؔ
More Birthday Poetry
روحِ من کی سالگرہ پر نغمہء دعا چمکتا چاند نئی زندگی مبارک ہو
تمہیں یہ روشنیوں کی گھڑی مبارک ہو
سجا ہے جشنِ تمنا کا کارواں دل میں
تمہیں یہ سالگرہ کی خوشی مبارک ہو
مہک اُٹھا ہے فلک، مسکرائی ہے دھرتی
فضا میں گھل گئی ہر تازگی مبارک ہو
کھِلے ہیں پھول نئے، گنگنا رہی ہے صبا
تمہیں یہ نغمگی، یہ شاعری مبارک ہو
فلک سے اترے دعا، چوم لے تمہیں آ کر
تمہیں یہ رب کی عطا، بندگی مبارک ہو
محبتوں کی گھٹائیں برس رہی ہیں یہاں
تمہیں یہ چاہتوں کی روشنی مبارک ہو
تری نگاہوں میں بستی رہے بہاروں کی لو
تمہیں یہ لمس بھری دلکشی مبارک ہو
ہے قلبِ عادلؔ میں یہ تمنا عرصے سے
تمہیں یہ ہنستی ہوئی زندگی مبارک ہو
تمہیں یہ روشنیوں کی گھڑی مبارک ہو
سجا ہے جشنِ تمنا کا کارواں دل میں
تمہیں یہ سالگرہ کی خوشی مبارک ہو
مہک اُٹھا ہے فلک، مسکرائی ہے دھرتی
فضا میں گھل گئی ہر تازگی مبارک ہو
کھِلے ہیں پھول نئے، گنگنا رہی ہے صبا
تمہیں یہ نغمگی، یہ شاعری مبارک ہو
فلک سے اترے دعا، چوم لے تمہیں آ کر
تمہیں یہ رب کی عطا، بندگی مبارک ہو
محبتوں کی گھٹائیں برس رہی ہیں یہاں
تمہیں یہ چاہتوں کی روشنی مبارک ہو
تری نگاہوں میں بستی رہے بہاروں کی لو
تمہیں یہ لمس بھری دلکشی مبارک ہو
ہے قلبِ عادلؔ میں یہ تمنا عرصے سے
تمہیں یہ ہنستی ہوئی زندگی مبارک ہو
عادل شاہ






