ساتھ کس کو چاہیے اب دھوپ کا

Poet: امت احد By: علی, Islamabad

ساتھ کس کو چاہیے اب دھوپ کا
ٹھنڈ میں لیں گے مزہ سب دھوپ کا

بٹ گئے ہیں مذہبوں میں سب یہاں
کوئی بتلائے تو مذہب دھوپ کا

مشکلوں میں ساتھ کوئی بھی نہیں
آج سمجھے ہم تو مطلب دھوپ کا

گرم موسم سے پریشاں سب ہوئے
جسم ٹھنڈا کر دے اے رب دھوپ کا

چھانو گھر سے اوڑھ کر نکلا کرو
کیا پتہ موسم ڈھلے کب دھوپ کا

پڑھ کے آئیں پھر نیا کوئی سبق
کھل گیا ہے دیکھو مطلب دھوپ کا

چھانو تب حاصل ہوئی مجھ کو احدؔ
طے کیا ہر دن سفر جب دھوپ کا

Rate it:
Views: 614
08 Apr, 2022