زندگی بھی عجیب رستہ ہے
Poet: wasiq qureshi By: wasiq qureshi, karachiزندگی بھی عجیب رستہ ہے
ہر کوئی چین کو ترستا ہے
کوہساروں سے کیسے ٹکراؤں
حوصلے کا وجود خستہ ہے
جس کی خاطر ہوا ہوں میں رسوا
وہ بھی آواز مجھ پہ کستا ہے
یہ میرا شہر ہے یا مقتل ہے
آب مہنگا ہے لہو سستا ہے
قابل داد شخص ہے وہ بھی
درد سہتا ہے پھر بھی ہنستا ہے
ساعت ہجر کیا کہوں واثق
آنکھ پر نم ہے دل شکستہ ہے
More Life Poetry







