روح پیاسی کہاں سے آتی ہے
Poet: جون ایلیا By: Zaid, Peshawar
روح پیاسی کہاں سے آتی ہے 
 یہ اداسی کہاں سے آتی ہے 
 
 ہے وہ یک سر سپردگی تو بھلا 
 بد حواسی کہاں سے آتی ہے 
 
 وہ ہم آغوش ہے تو پھر دل میں 
 نا شناسی کہاں سے آتی ہے 
 
 ایک زندان بے دلی اور شام 
 یہ صبا سی کہاں سے آتی ہے 
 
 تو ہے پہلو میں پھر تری خوشبو 
 ہو کے باسی کہاں سے آتی ہے 
 
 دل ہے شب سوختہ سوائے امید 
 تو ندا سی کہاں سے آتی ہے 
 
 میں ہوں تجھ میں اور آس ہوں تیری 
 تو نراسی کہاں سے آتی ہے
More Jaun Elia Poetry






