راز جو دل کے آج کھول بیٹھا ہوں

Poet: سرفراز احمد By: سرفراز احمد, Mandibahauddin

راز جو دل کے آج کھول بیٹھا ہوں
تیرے سنگ دردِ دل جوڑ بیٹھا ہوں

کیا نکالتا تجھے ترے غموں سے میں
ہزاروں غم یہاں اپنے لیے بیٹھا ہوں

سن تو لی تیری فریاد مگر حل کرو کیسے
میں تو خود فریادوں میں الجا بیٹھا ہوں


 

Rate it:
Views: 580
04 Nov, 2021
More Life Poetry