دے صنم حکم تو در پر ترے حاضر ہو کر
Poet: جلالؔ لکھنوی By: Sahir, Lahoreدے صنم حکم تو در پر ترے حاضر ہو کر
پڑ رہے کوئی مسلمان بھی کافر ہو کر
چٹکیاں لینے کو بس رہ چکے پنہاں دل میں
کبھی پہلو میں بھی آ بیٹھیے ظاہر ہو کر
جبہہ سائی کا ارادہ ہو تو پہنچا دے گا
در تک اوس بت کے خدا حافظ و ناصر ہو کر
غیر کیوں ہم کو اٹھاتا ہے تری محفل سے
آپ اٹھ جائیں گے برخاستہ خاطر ہو کر
ڈھونڈتے رہ گئے پہلو ہی تعجب ہے جلالؔ
حال دل اوس نے نہ تم کہہ سکے شاعر ہو کر
More Sad Poetry






