دن کو دیپ جلا رکھا ہے
Poet: سلمٰی رانی By: سلمٰی رانی, Sargodhaدن کو دیپ جلا رکھا ہے
یہ کیا حال بنا رکھا ہے
جانے والے کب لوٹے ہیں
ان آہوں میں کیا رکھا ہے
مجھ کو پل پل یاد ہے ماضی
تو نے دوست بھلا رکھا ہے
عشق تیری منطق بھی کیا ہے
درد کا نام دوا رکھا ہے
ہرجائی کے پیار میں ہم نے
دل کو روگ لگا رکھا ہے
اس کو کون وفا کہتا ہے
جس کا نام وفا رکھا ہے
آنکھوں کو خاموشی دی ہے
دل میں درد سوا رکھا ہے
ان ہاتھوں کو مت دیکھیں جی
خون کا نام خدا رکھا ہے
شاید لوٹ آئے وہ سلمیٰ
گھر کو آج سجا رکھا ہے
More General Poetry






