دل کی دیوانہ طبیعت کو مصیبت نہ بنا
Poet: یونس تحسین By: Hassan, Islamabadدل کی دیوانہ طبیعت کو مصیبت نہ بنا
تجھ سے یارانہ ہے یارانہ محبت نہ بنا
میں تجھے دل کی سناتا ہوں مجھے تو دل کی
اس سہولت کو مری جان اذیت نہ بنا
ہم کو لے دے کے تعلق ہی بچا ہے تیرا
اس کو مشکوک نہ کر باعث تہمت نہ بنا
ایک دیوار نے رشتوں کا تقدس توڑا
بھائی روکا تھا تجھے گھر میں یہ لعنت نہ بنا
نیند کو طاق پہ دھر اور دیا پہلو میں
گریۂ آخر شب میں کوئی دقت نہ بنا
بیٹیاں رزق میں برکت کا سبب ہوتی ہیں
گھر کی رحمت کو غلط سوچ سے زحمت نہ بنا
عکس کا ہونا ہے مشروط ترے ہونے سے
خود کو پہچان مگر عکس کو حیرت نہ بنا
ہو بہ ہو اس کی اداؤں کی ادا لازم ہے
یار کی سنت مسعود کو بدعت نہ بنا
اختلافات ہیں انسان کا خاصہ تحسینؔ
بحث کرنی ہے تو کر بحث کو نفرت نہ بنا
More Sad Poetry






