دل سے نکل نہ پائے گی موج ہوس کہ بس
Poet: یحیٰ خان یوسف زئی By: Zaid, Islamabadدل سے نکل نہ پائے گی موج ہوس کہ بس
اس طرح کھینچتی ہے یہ تار نفس کہ بس
پھر یوں ہوا کہ روشنی نازل ہوئی وہاں
پھر دیکھتے ہی کھل گیا چاک قفس کہ بس
میں برف کی چٹان ہوں تو گرم رو چراغ
مت پوچھ مجھ پہ کیا ہے تری دسترس کہ بس
دم ساز تو بہت ہیں کوئی شناس ہو
کوئی تپش سی ہے تہہ موج نفس کہ بس
صحرا مرے مزاج کا حصہ ہے پھر بھی آج
اک ابر زاد نے کیا اس طرح مس کہ بس
More Sad Poetry






