دعا دے رہے ہو
Poet: Noor By: Noor, oman muscatمیری موت کا سامان تیار کر کے
مجھے جینے کی دعا دے رہے ہو
میرے پیروں تلے زمیں کھینچ کر
مجھے چلتے رہنے کی دعا دے رہے ہو
ارے کس قدر ظالم ہو تم
میری آنکھوں سے خواب چھین کر
مجھے منزل کو پانے کی دعا دے رہے ہو
میرے سر سے آسماں چھین کر
مجھے چاند تارے پانے کی دعا دے رہے ہو
میرے ہونٹوں پر جو سدا سے برقرار تھی
اس انمول سی ہنسی کو اک پل میں چھین کر
مجھے سدا مسکرانے کی دعا دے رہے ہو
جس آشیانے میں میرا دن رات بسیرا تھا
اس کو اپنے ہاتھوں سے جلا کر راکھ کر دیا
اور اب مجھے گھر بسانے کی دعا دے رہے ہو
More Love / Romantic Poetry






