درد سوغات تھی اداسی کی

Poet: zain shakeel By: piya, gujrat

درد سوغات تھی اداسی کی
چاندنی رات تھی اداسی کی

آج چہرہ نہیں تھا پہلے سا
کوئی تو بات تھی اداسی کی

آئینہ دیکھ کر کھلا یارو
یہ ملاقات تھی اداسی کی

خواہ مخواہ اشکبار ہو بیٹھے
سرسری بات تھی اداسی کی

زینؔ! مصروف ہو گئے اب تو
یار کیا بات تھی اداسی کی!

Rate it:
Views: 402
16 Feb, 2015