داستانِ جرم

Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

داستانِ جرم لکھنے جب لکھاری نکلے
کرتے تھے تلاش کوئی خطاء ہماری نکلے

انتہا ہوگی ہماری یہ سمجھ لینا تم
جب کبھی دل سے مرے آہ تمہاری نکلے

کاش کے مجھ کو بھی ساتھ بٹھایا ہوتا
پھر بتاتے کہ کیوں ہم محفل سے تمہاری نکلے

ایک مدت سے ملاقات نہیں ہے اس سے
اب جو مل جائے تو پھر جاں ہماری نکلے


زندگی اب یوں ہی تڑپاتی رہے گی ارشیؔ
جب تلک جسم سے نہ جان تمہاری نکلے
 

Rate it:
Views: 416
19 Dec, 2017
More Love / Romantic Poetry