Add Poetry

خیال کے سکّے

Poet: رشِید حسرتؔ By: رشِید حسرتؔ, Quetta

رہے ہیں پیشِ نظر بس خیال کے سکّے
اٹھا کے لے گیا کاسہ وہ ڈال کے سکّے

وہ زر شناس بظاہر تھا کوئی شہزادہ
رکھے ہیں جیب میں واپس، نکال کے سکّے

کہ بھیڑ کھال میں اک بھیڑیا ہے پوشیدہ
چلیں گے اب نہ مگر اس کی چال کے سکّے

کرے نثار جو بچوں کو مال و دولت پر
وہ اپنی قبر میں رکھے سنبھال کے سکّے

نگر میں ایک مداری عجیب آیا ہے
مہک بکھیرے جو پھولوں میں ڈھال کے سکّے

بس ان سے کوئی ہمیں انتخاب کرنا تھا
چنیں وفائیں اسیروں نے ٹال کے سکّے

کہاں کو جائیں ابھی فیصلہ نہ کر پائے
کریں گے طے یہ رشیدؔ اب اچھال کے سکّے

Rate it:
Views: 2
11 May, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets