خیالوں کی چھایا ابھی سوچنا ہے
Poet: سید افتخار احمد رشکؔ By: سید افتخار احمد رشکؔ, Karachiخیالوں کی چھایا ابھی سوچنا ہے
صنم کوئی اپنا ابھی سوچنا ہے
ہزاروں کو مجھ سے محبت کا دعویٰ
کسوٹی پہ لانا ابھی سوچنا ہے
کسے پیار ہے اور پیکار کس کو
ہے کیسے جتانا ابھی سوچنا ہے
فضائیں مکدر ہوس اور ہوا سے
کہیں دل لگانا ابھی سوچنا ہے
ہزاروں ہی پھندے ہیں ہر اِک نَفَس میں
یہ جیون بِتانا ابھی سوچنا ہے
ہر اِک چاہتا ہے بس اپنی سنانا
کیا کہنا سنانا ابھی سوچنا ہے
غزل رشکؔ نے چند لمحوں میں کہہ دی
ملا مرتبہ کیا ابھی سوچنا ہے
More Love / Romantic Poetry






