خیالوں میں ہوتا نہیں
Poet: Khalid Pervez By: Khalid Pervez, Saukin Wind, Pasrur, Sialkotخیالوں میں ہوتا نہیں جو ہو جاتا ہے کبھی
کبھی بھی اتنا گمان نہ کر کہ پچھتانا پڑے
قوت بازو بھی دیتی نہیں سہارا مشکل میں
تیز موجوں میں بھی کبھی ڈوب جانا پڑے
سدا رہتے نہیں چمن میں بلبل کے ترانے
بہاروں کو سنگ موسم کا نبھانا پڑے
بدل دیتا ہے پل میں خدا تقدیرِ انساں
جب چاہے وہ جب اسے کسی کو آزمانا پڑے
نل کھیلو کھیل کسی کا دل تڑپانے کے لئے خالد
دینا ہو گا حساب یہ جہاں چھوڑ کر جانا پڑے
More Love / Romantic Poetry








