جینے کی تمنا ہے پر مر رہے ہیں ہم

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

جینے کی تمنا ہے پر مر رہے ہیں ہم
نہ جانے کس دور سے گزر رہے ہیں ہم

ان سے تو نہیں گلا یہ اور بات ہے
اپنے حالات کا ذکر کر رہے ہیں ہم

کھویا تھا انہیں حسیں دور میں کہیں
اب اشکوں میں ڈھونڈ رہے ہیں ہم

کچھ رنج باقی ہیں انجام محبت میں
داغ الفت ابھی تک دھو رہے ہیں ہم

ٹوٹے ہیں پہاڑ ہم پر مصیبتوں کے
ذروں کی مانند بکھر رہے ہیں ہم

Rate it:
Views: 539
17 Sep, 2013