جھیلتے ہوئے عشق کی سزاؤں کو
Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahoreجھیلتے ہوئے عشق کی سزاؤں کو
پیغام دیتی ہوں میں ہواؤں کو
لگ جاؤ میرے دِلنشیں کوجا کے
روز بھیجتی ہوں میں دُعاؤں کو
اُسے قصہ دردِ دل سنانا ہمارا
سلام کرنا اُس کی اداؤں کو
گلے شکوے دل سے نکال دو سبھی
معاف کردو تم میری خطاؤں کو
تم آج بھی یاد ہو اُسی طرح
دل کے دھڑکنے کی صداؤں کو
جینے کی اُمید بناتے ہیں ہم
کبھی دُعاؤں کو‘ کبھی دواؤں کو
شوق سے دیکھنا جلوے محبت کے
منہ زور عشق کی بلاؤں کو
ہتھیار پھینک نہ دینا زمانے آگے
بھول نہ جانا کہیں وفاؤں کو
زمانہ کیا دیکھے گا غم ہمارا
خُدا دیکھتا ہے غم آشناؤں کو
More Love / Romantic Poetry






