جو ہونا ہو سو ہوجائے اگر اقرار ہوجائے
Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachiاگر منظور یہ ارضی جناب یار ہوجائے
جو ہونا ہو سو ہوجائے اگر اقرار ہوجائے
خط آخر ہے الفت میں نگاہ یار کی جنبش
کوئی اس پار ہوجائے کوئی اس پار ہوجائے
کسی شب میری بانہوں میں سمٹ کر توڑ لے خود کو
انا کے خول میں وہ شخص نہ بیکار ہوجائے
اندھیرے ساتھ چلتے ہیں اجالے کی مسافت پہ
لٹیرا گر جو اپنا قا فلہ سا لا ر ہو جائے
یہاں اپنی وفائوں کا کوئی گاہک نہیں احسن
چلو رستہ بدلتے ہیں نیا بازار ہو جائے
More General Poetry







