جلتے ہوئے خواب

Poet: sehrish zahid By: sehrish, narang

میں نے آنکھوں میں جلتے ہوئے خواب دیکھے
روح بے تاب میں اترتے ہوئے سیراب دیکھے

نگاہ جھکا کرپس پردہ زندگی
سیاہ مقدر میں چاہتوں کے شباب دیکھے

حسدوخودغرضی کے مجسموں پر
پرخلوص آنچل کے حجاب دیکھے

ناممکن تو نہیں بھلانا کسی کو
تنہا جیتے ہوئے میں نے مہتاب دیکھے

جن ہاتھوں کو پھولوں کی بڑی آرزو تھی کبھی
انہی ہاتھوں میں مسلے ہوے گلاب دیکھے

رگ خاموش سے وہ میری واقف تھا سحر
ان آنکھوں میں میں نے کئی جواب دیکھے

Rate it:
Views: 560
28 Jul, 2011