جس کا ہونا متعین ہے، حشر ہونا ہی ہے آخر

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

تو جتنا بھی خدا بن لے، بشر ہونا ہی ہے آخر
قول و فعل کے سچ کو، نشر ہونا ہی ہے آخر

ستم مت ڈھا خداٸی پر، اور اتنا یاد رکھ غافل
جس کا ہونا متعین ہے، حشر ہونا ہی ہے آخر

Rate it:
Views: 480
23 Aug, 2021