جب صبح روشن ہوتی ہے
Poet: nahid By: nahid alam, karachiجب صبح روشن ہوتی ہے
ماہتاب کہیں کھو جاتا ہے
شب کا آخری تارا بھی
چپکے سے سوجاتا ہے
رات کی سرمئی چادر سے
آفتاب کی پہلی کرن جھانکتی ہے
جیسے ہو کوئی کمسن دلہن
باد صبا کے نرم جھونکے
چوم کے منہ بند کلیوں کا
کھلتا پھول بنا دیتے ہیں
رات کے آنسو موتی بن کر
نظروں کو بھا جاتے ہیں
ابھی چمکتے ہیں ابھی کھو جاتے ہیں
کتنے پنچھی گاتے ہیں
سب ہی دل کو بھاتے ہیں
ایسے میں تیری یادوں کے
خشک پھول بھی مہک جاتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






