جامٍ طہور

Poet: darakhshanda By: darakhshanda, houston

 حرارت رہے تن میں جنبش رہے تن میں
ساغر و مینا سے بڑھکر حسیں ہے زندگی

ڈوب رہے گر جام میں تو ناکام ہے زندگی
ساغرومینا گر ہوہاتھ میں تو بدنام ہےزندگی

چل خارکے صحرامیں یا برفاب کے خیاباں میں
قدم گر رہےصراطٍ مستقیم پرتو جامٍ طہورہےزندگی

Rate it:
Views: 433
31 Mar, 2017
More Life Poetry