تیرے وصل کی گھڑی

Poet: By: Khalid Pervez, Pasrur, Saukin Wind

تیرے وصل کی گھڑی مجھ سے بھلائی نہیں جاتی
میری آنکھوں سے تیرے حسن کی رعنائی نہیں جاتی

چھپ جاتا ہے چاند جب تاریکی کے دامن میں
تابندہ رہتی ہے جلووں کی پذیرائی نہیں جاتی

خودی کو رہنے نہیں دیا عشق آنچل نے حق پر
مہک ایسی ہے الفت کی شناسائی نہیں جاتی

کیسے سجا رکھا ہے تیری یاد نے دل میں گھر
کوئی پوچھے تو یہ بات بتائی نہیں جاتی

مانگنے لگتا ہوئ جب کچھ خدا سے نہیں مانگا جاتا
تشنہ لب ہیں تیرے نام کی دوہائی نہیں جاتی

فقط تیری محبت نے کر دیا ہے مجھے دنیا سے الگ
خالد رسم زمانے کے مجھ سے کوئی نبھائی نہیں جاتی

Rate it:
Views: 477
28 Nov, 2008