تھوڑے سے پھول
Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachiکہتے ہیں وہ کہ آپ کے لکھے فضول ہیں
یہ آپ کا شغل ہے اور ہم مشغول ہیں
وہ کہنے لگے کہ شعر اگر نہ کہوتو پھر
آپ بسر وچشم ہم کو قبول ہیں
ہم نے کہا کہ آپ کی عنایت بہت مگر
لکھنے کے بھی ہمارے کچھ ایسے اُصول ہیں
آپ سے تو ملنے کی شرطیں کڑی بہت
آپ تو جیسے بھی ہیں ہم کو قبول ہیں
داد مل گئ اگر بگڑا کیا زمانے کا
زمانے کو پیش پھر بھی یہ تھوڑے سے پھول ہیں
اُمید باندھ لی ہے دنیا سے کیوں بہت
ساری یہ باتیں بھی ہماری ہی بھول ہیں
خود کو ہی بس پڑھ لیتے لکھتے نہ تم نعمان
یہ داد یہ تعریفیں صحرا کی دُھول ہیں
More General Poetry






