Add Poetry

تم بھی شرماؤ دیکھتے کیا ہو

Poet: دستگیر نواز By: Dastagir Nawaaz, Hyderabad

تم بھی شرماؤ دیکھتے کیا ہو
تھوڑا گھبراو دیکھتے کیا ہو

اپنے بندوں کو دے رہا ہے رب
ہاتھ پھیلا ؤ دیکھتے کیا ہو

آج دریا ہے جوش پر اپنے
لے چلو ناؤ دیکھتے کیا ہو

جیسی مل جائے اب خرید بھی لو
چیز کا بھاؤ دیکھتے کیا ہو

سنگ ٓانے لگے ہیں اس جانب
پھول برساؤ دیکھتے کیا ہو

میٹھی باتیں کہاں سمجھتا ہے
آگیا تاؤ دیکھتے کیا ہو

میری محفل میں ذکر غیروں کا
اس کو اٹھواؤ دیکھتے کیا ہو

آگیا ہے اگر عدو سر پر
تیر برساؤ دیکھتے کیا ہو

چھوڑ کر وہ نواز جاتا ہے
تم بھی تڑپاؤ دیکھتے کیا ہو

Rate it:
Views: 517
18 Oct, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets