تری طوائف خواہشوں پہ بچا نہ کچھ لٹانے کو

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL , Gujranwala

دل میں قید ہی رکھا محبت کے افسانے کو
من ہی من میں گایا چاہت کے ترانے کو

نہ سونا تھا ، نہ چاندی تھی نہ شہنشاہ تھے مگر پھر بھی
سانسوں کو رکھا گروی محبت تری پانے کو

ارمان ہم نے گواہ دیے ، سکون اپنا لٹا دیا
تری طوائف خواہشوں پہ بچا نہ کچھ لٹانے کو

ترک جب ہو گیا تعلق جو دل سے بنایا تھا
بچا ہے کیا بھلا پیچھے کچھ سننے کو سنانے کو

ستم مجھ پر کیے تم نے ، میرا دل تم ہی نے توڑا
سبب تم ہو اِس حالت کے ، الزام کیوں دوں زمانے کو

صنم تری ہی چوکھٹ پہ دم نکلے سینے سے
بھلا پھر اور کیا چاہیے محبت میں دیوانے کو

جاناں ! ترے شہر کے پاس بنا ہے مزارِ نہالؔ
کبھی کبھار ہی آ جانا ، بس دِیا جلانے کو

Rate it:
Views: 457
26 Aug, 2015