بے قراری کا سلسلہ ہو گا
Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujratبے قراری کا سلسلہ ہو گا
درد سے دل بہل گیا ہو گا
رقص جاری ہے کیوں ہواؤں کا
اک دیا سا کہیں بجھا ہو گا
دور رہ ہجر کے فقیروں سے
موج میں آ گئے تو کیا ہو گا
لوٹ آیا اسی خیال سے پھر
وہ مری راہ دیکھتا ہو گا
بٹ گئی کرچیوں میں بیداری
خواب آنکھوں میں چبھ گیا ہو گا
سانس لینے میں پیش ہے دقت
درد خاموش ہو گیا ہو گا
زینؔ ہوں، یاد کیجیئے مجھ کو
آپ نے نام تو سُنا ہو گا
More Love / Romantic Poetry






