بہت مزا تھا اڑان میں بھی

Poet: لطف الرحمن By: ساجد ہمید, Islamabad

بہت مزا تھا اڑان میں بھی
یقیں تھا روشن گمان میں بھی

حسین شب پر ہے چاند میرا
دیا جلا آسمان میں بھی

وہی اکیلا ہے انجمن میں
وہی ہے تنہا مکان میں بھی

چٹان میں بھی رواں ہے دریا
چھپا ہے دریا چٹان میں بھی

ہوئے تھے بازو بھی شل ہمارے
ہوا نہ تھی بادبان میں بھی

وہی تھا آغاز و انتہا بھی
وہی رہا درمیان میں بھی

چڑھا نہ تھا تیر بھی نظر کا
لچک نہ تھی کچھ کمان میں بھی

Rate it:
Views: 365
31 Jan, 2022