بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا
Poet: Jaun Elia By: Talat, isl
بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا
 زمانے بھر سے وعدہ کر لیا کیا
 
 تو کیا سچ مچ جدائی مجھ سے کر لی
 تو خود اپنے کو آدھا کر لیا کیا
 
 ہنر مندی سے اپنی دل کا صفحہ
 مری جاں تم نے سادہ کر لیا کیا
 
 جو یکسر جان ہے اس کے بدن سے
 کہو کچھ استفادہ کر لیا کیا
 
 بہت کترا رہے ہو مغبچوں سے
 گناہ ترک بادہ کر لیا کیا
 
 یہاں کے لوگ کب کے جا چکے ہیں
 سفر جادہ بہ جادہ کر لیا کیا
 
 اٹھایا اک قدم تو نے نہ اس تک
 بہت اپنے کو ماندہ کر لیا کیا
 
 تم اپنی کج کلاہی ہار بیٹھیں
 بدن کو بے لبادہ کر لیا کیا
 
 بہت نزدیک آتی جا رہی ہو
 بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا
More Jaun Elia Poetry







