بہت آرزو تھی پہلو میں آپ آبھیٹیں
Poet: بینا By: بینا, karachiبہت آرزو تھی پہلو میں آپ آبھیٹیں
اٹھیں نہ پلكیں جو آپ نگاہ میلا بیٹھیں
خاموش لب ہو ں پھر سنے نہ من
احساسات چو جذبات جگا بیٹھیں
ڈھڑکنوں کی آواز ہو سانسوں کی جلترنگ
بینا ہم جو محبت کا ساز بجا بیٹھیں
More Love / Romantic Poetry






