بہت آرزو تھی پہلو میں آپ آبھیٹیں

Poet: بینا By: بینا, karachi

بہت آرزو تھی پہلو میں آپ آبھیٹیں
اٹھیں نہ پلكیں جو آپ نگاہ میلا بیٹھیں

خاموش لب ہو ں پھر سنے نہ من
احساسات چو جذبات جگا بیٹھیں

ڈھڑکنوں کی آواز ہو سانسوں کی جلترنگ
بینا ہم جو محبت کا ساز بجا بیٹھیں

Rate it:
Views: 1005
08 Apr, 2022