بھیس بدل فقیروں کا

Poet: T By: T-Malik, Lahore

بھیس بدل فقیروں کا میں بھید لگانے آیا ہوں
اب کس گلی میں جھولا پھیروں
اب کونسا در کھٹکھٹانا ہے

بادل بادل گرج پھروں میں
ساجن بن تڑپ پھروں میں
سانچی کوئی جو ٹکر جائے
جا دل اس کا دھرج پھروں میں

میں مٹیالا، میں متوالا
میں سات سمندر کا ساقی
مجھے بھرم جو دیجیو
تو دھرم بھی دیجیو
میں نے گھوم ناپی سدر ساری

اک پیاس جو تن میں آگ لگائے
وہ پیاس بجھانے پھرتا ہوں
اس پیاس میں چایے جگر لگے
لگے چاہے دل ایک ہزار
میں بھیس بدل پھرتا رہوں گا
میں گگن تک جات جھولا پھاڑ

Rate it:
Views: 415
04 Mar, 2009