بچپن
Poet: farishtaeyazdan By: farishtaeyazdan, johiراہیں وہیں کھڑیں تھیں مسافر بھٹک گیا
 اک لفظ آتے آتے لبوں تک اٹک گیا
 
 جس پیڑ کی وہ چھاؤں میں کھیلا بڑا ہوا
 کیا روگ لگ گیا کہ اسی سے لٹک گیا
 
 دل سے اتر گیا جو جدھر بھی گیا ٬ گیا
 لاہور پھر گیا ہو کہ چاہے اٹک گیا 
 
 کس کو جلا رہے ہو مرا ہوتھ تھام کر
 لگتا ہے کوئی ہاتھ ترا بھی جھٹک گیا
 
 جس کو فرشتہؔ لفظ مرا ہر عزیز تھا
 کیوں اس کو آج لفظِ محبّت کھٹک گیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 