باپ۔۔۔
Poet: roop zahra By: roop zahra, kirachiتھکن سے چور بدن ہے پھر بھی کام پہ اس کو جانا ہے
دن رات کر کے محنت اس کو گھر کا خرچ چلانا ہے
اسی فکر میں ہے جاگتا رات بھر سوتا نہیں
کہ بیٹی کا جہیز بنانا ہے اور بیٹے کو بھی پڑھانا ہے
اپنی خواہشوں کا خون کر کہ اور نیندوں کے قربانی دے کر
اولاد کو خوش رکھنا ہے باپ کا فرض نبھانا ہے
ماں کے دکھوں کے تو چرچے ھزار روپ
مگر کسی نے باپ کے دل کا درد بھی جانا ہے؟
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






