ایک کھلونا لگتا ہوں میں
Poet: Khurram Shahzad QALB By: Khurram Shahzad QALB, Faisalabadایک کھلونا لگتا ہوں میں
کھیل تماشا لگتا ہوں میں
خود کو تھوڑا لگتا ہوں میں
تمہیں زیادہ لگتا ہوں میں
گھر میں امّی اور ابّا کا
بیٹی بیٹا لگتا ہوں میں
تیرے نقشِ قدم پہ چل کے
کتنا عمدہ لگتا ہوں میں
اس کو روپ دکھا کر اس کا
اک آئینہ لگتا ہوں میں
مجھ کو سجا لو پیشانی پر
جھومر سستا لگتا ہوں میں
میرے لب قرطاس و قلم ہیں
ویسے گونگا لگتا ہوں میں
خواب مِرے وہ دیکھے کیونکر
ٹوٹا پھوٹا لگتا ہوں میں
تتلی میرے پاس آتی ہے
اس کو گل سا لگتا ہوں میں
More General Poetry






