ایسا نغمہ ہے جس میں صدا تک نہیں ایسی آندھی ہے جس میں ہوا تک نہیں

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ایسا نغمہ ہے جس میں صدا تک نہیں ایسی آندھی ہے جس میں ہوا تک نہیں
زندگی کی طرح جاوداں بیکراں اتنے مجبور جتنی فضا تک نہیں

چلتے مضمونوں کے نوٹس اور ترجمے اُجلے شو کیس میں سج گئے ٹھیک ہے
کیوں دکاندار رکھے کتابِ ادب اسے اب کوئی پوچھتا نہیں

اک سمندر کے پیاسے کنارے تھے ہم اپنا پیغام لاتی تھی موج رواں
آج دو ریل کی پیڑیوں کی طرح ساتھ چلنا ہے اور بولنا تک نہیں

رات کا کالا جادو ہے زُلف میں اپنے چہرے پہ سو رج کا چہرا رکھو
تیز نظموں سے لوگوں پہ حملہ کرو، یوں کسی کو کوئی پوچھتا تک نہیں

زعفرانی رنگ کے گیسوؤں کی گھٹا آسمانی رنگ کے کوٹ پہ چھا گئی
نرم یادوں کے اجلے فرشتوں کے پر دودھیا خاموشی اور ہوا تک نہیں

Rate it:
Views: 344
09 Dec, 2011