اگر ترا یونہی چاہنے کا سلسلہ رہا مسلسل

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL GILL, Gujranwala

اگر ترا یونہی چاہنے کا سلسلہ رہا مسلسل
تری قسم تری الفت میں ہوؤنگا پاگل

احسان ہیں ترے تری وفاؤں کی مہربانیاں ہیں
سکون بے قراریوں کو جو ہوا ہے حاصل

مسکراہٹوں کے سنگ مجھے رُخصت وہ کرنے لگی
ہونٹ کہتے رہے الوداع ، مجھے روکتا رہا کاجل

کیسے نہ کروں ناز مَیں تری محبت پہ
گلشن میں بدل دیا تُونے وحشتوں کا جنگل

دن و ماہ و سال میں آئیں کیا خوب تبدیلیاں
تری قربتوں میں رہ کر سنورتا گیا پل پل

ترے ہاتھوں میں ہے میری قسمتوں کی دوڑ
ترے قدموں سے ہوتا ہے خوشیوں میں رد و بدل

تری ذات ہے کومل میرا وجود تھا پتھر
ترے چھُونے سے ہوا پل میں نہالؔ کومل

Rate it:
Views: 376
06 Apr, 2015