اک ہجرت کی آوازوں کا
Poet: علی زریون By: zawar, Sialkot
اک ہجرت کی آوازوں کا
کوئی بین سنے دروازوں کا
زکریا پیڑوں کی مت سن
یہ جنگل ہے خمیازوں کا
ترے سر میں سوز نہیں پیارے
تو اہل نہیں مرے سازوں کا
اوروں کو صلاحیں دیتا ہے
کوئی ڈسا ہوا اندازوں کا
مرا نخرہ کرنا بنتا ہے
میں غازی ہوں ترے غازوں کا
اک ریڑھی والا منکر ہے
تری توپوں اور جہازوں کا
More Ali Zaryoun Poetry






