اک بار اگر تم اشارہ کر دیتے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabiaاک بار اگر تم اشارہ کر دیتے
ہم اپنا دل تمہارا کر دیتے
باغ میں کتنے پھول لگے تھے
تم آتے تو وہ باغ تمہارا کر دیتے
میری چوڑیوں کی کھنک سنی ہو گئی
نظر آتے تو وہ ہاتھ تمہارا کر دیتے
سرد رات کے پہروں میں کیوں ُاداس ہو جاناں
تم کہتے تو چاندی کو تمہارا کر دیتے
یہ صبح کا سورج کیسے نکل رہا ہے
میری زلفوں پے تم اپنا شانا کر دیتے
یہ باتیں خواب ہیں کہ خیالی ہیں
تم ہوتے اگر ساتھ تو ہم حیقیقت کر دیتے
More Love / Romantic Poetry






