Add Poetry

اک اور غزل کہہ لیتے ہیں اک اور فسانہ بن جائے

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

اک اور غزل لکھ لیتے ہیں اک اور فسانہ ہو جائے
ادراک کی سونی وادی کا موسم تو سہانا ہو جائے

جو ہونٹ کبھی نہ کہہ پائے وہ پھول نے آخر کہہ ڈالا
اب پھول کو ڈر ہے وحشت میں ٹہنی سے جدا نہ ہو جائے

میں بیچ کھڑا ہوں نظروں کی انگار فشانی میں تب تک
الفاظ کی حرمت کا جب تک ہر قرض ادا نہ ہو جائے

ہاتھوں کی لکیروں میں ابتک وہ نقش سجائے بیٹھے ہیں
اب دھیرے سے آ جاؤ ناں ۔ تقدیر خفا نہ ہو جائے

یہ راہ وفا کا قصہ ہے اس راہ پہ چلنے والوں کا
ہر روپ بکھر کر ساز بنے ہر لفظ ترانہ ہو جائے

اس آنکھ کی پرنم وادی میں کچھ خواب بھرے ہیں رنگوں کے
ان رنگوں میں ڈھلتے ڈھلتے یہ عمر قضا نہ ہو جائے

Rate it:
Views: 359
09 Jun, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets