اپنے آپ میں رہتے رہتے

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنے آپ میں رہتے رہتے اپنے آپ سے کھوئے گئے  ہیں
اپنی ذات میں رہنے والے اپنی ذات سے کھوئے گئے ہیں

ایک عرصے تک خود کو قطرہ قطرہ کر کے جمع کیا تھا
لیکن ایک لمحے کے ہاتھوں ٹکڑے ٹکڑے ہوئے گئے ہیں

کون کرے یہ دعوٰی کہ کوئی کس کو کب تک چاہے گا
اپنے آپ سے وعدہ کر کے ہی جب سارے سوئے گئے ہیں

دنیا والے کیا جانیں گے کیوں آنکھوں سے اشک رواں ہیں
جب سے تنکا تنکا ہو کر بکھرے تب سے روئے گئے ہیں

نفرت کی آندھی کے ہاتھوں دل دھرتی برباد رہی پر
عظمٰی من کے آنگن میں ہم بیج وفا کے بوئے گئے ہیں

Rate it:
Views: 469
10 May, 2011