اپنی وفا کو آزمانا چھوڑ دیا

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنی وفا کو آزمانا چھوڑ دیا
ہم نے اپنی جان جلانا چھوڑ دیا

بہت ہو چکے جسکی خاطر ہم رسوا
ہم نے اس سے پیار جتانا چھوڑ دیا

خاک ہو گئے جس نگری میں جاناناں
اس نگری میں آنا جانا چھوڑ دیا

بہت اذیت دیتے ہیں یہ خواب ہمیں
لو آنکھوں میں خواب سجانا چھوڑ دیا

اپنی خوش فہمی کی عادت سے عظمٰی
ہم نے اپنا دل بہلانا چھوڑ دیا

اپنی وفا کو آزمانا چھوڑ دیا
ہم نے اپنی جان جلانا چھوڑ دیا

Rate it:
Views: 681
12 Oct, 2015