اپنی نظروں سے عقیدت کا غلاف ہٹا کر ملو
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaقریب سے نہیں تو دور دور سے ہی سہی
 لیکن مجھ سے نظریں ملا کر ملو 
 
 تیری بے ُرخی مجھ سے برداشت نہیں ہوتی 
 مجھ سے محبت کا لباس پہن کر ملو 
 
 پھولوں سے خشبوں کبھی ُجدا ہو نہیں سکتی
 میں پھول ہوں تو مجھے خشبوں بن کر ملو
 
 حسریت سے مجھے دیکھنے کی کیا ضرورت ہے ؟ 
 تم مجھ سے مجھ میں ُاتر کر ملو 
 
 میں ایک نادان تتلی کی طرح ہوں
 مجھ سے ست رنگ بن کر ملو
 
 سنو تمہاری طرح میں بھی انسان ہوں لکی
 اپنی نظروں سے عقیدت کا غلاف ہٹا کر ملو
More Love / Romantic Poetry






