اپنی داستاں ادھوری رہ گئی
Poet: UA By: UA, Lahoreنامکمل خواب کی تکمیل ادھوری رہ گئی
کہتے کہتے اپنی داستاں ادھوری رہ گئی
کل جدائی کے تصور سے ہراساں رہتی تھی
آج وہ درد جدائی ہنسے ہنستے سہہ گئی
ایک بوسیدہ عمارت جو کبھی مضبوط تھی
وقت کی ظالم ضرب سے آج وہ بھی ڈھے گئی
برف کے مانند جم کر رہ گئی تھی زندگی
پر تو خورشید سے ہی پانی بن کر بہہ گئی
عظمٰی یوں محسوس ہوتا ہے ہماری زندگی
صحرا نوردوں کے لئے سراب بن کر رہ گئی
More Life Poetry








