اوکھے ویلے
Poet: صوفی شاعر حضرت غلام حضور شاہ By: maqsood hasni, kasurغم فکر رہ نہ کوئی جے کر دیویں توں دلاسا
پیا پانی زم زم والا میں ہاں صدیاں توں پیاسا
ویکھ کے پٹھے سدھے رنگ دنیا دے آوے ہاسا
سچ جھوٹ دا فرق رہیا نہ کائی تولیوں بن گیا ماسا
سجن کوئی نہ مدد کر دا اوکھے ویلے دے جاندے جھاسا
جس نال کرو پیار محبت اوڑک نوں مل لیندا بھارا پاسا
درد غماں دیاں پنڈاں آپوں چائیے سر تے بنہ مڑاسا
دنیا والے درد غماں وچ توں ایویں بیٹھا ایں ہراسا
دنیا والے لالچ چھڈ دے پھڑ پی صبر دا کاسا
مدد شاہ علی کرسی اوہ کد ویکھدا ہولا بھارا پاسا
اڑیاں توں بچدا رہویں سوچدا رہویں مار کے پاسا
گل میری نوں نہ ایویں سٹیں نہ جانیں ایہہ کوئی ہاسا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






