اول اول کی دوستی ہے ابھی
Poet: احمد فراز By: Hassan, Karachi
اول اول کی دوستی ہے ابھی 
 اک غزل ہے کہ ہو رہی ہے ابھی 
 
 میں بھی شہر وفا میں نو وارد 
 وہ بھی رک رک کے چل رہی ہے ابھی 
 
 میں بھی ایسا کہاں کا زود شناس 
 وہ بھی لگتا ہے سوچتی ہے ابھی 
 
 دل کی وارفتگی ہے اپنی جگہ 
 پھر بھی کچھ احتیاط سی ہے ابھی 
 
 گرچہ پہلا سا اجتناب نہیں 
 پھر بھی کم کم سپردگی ہے ابھی 
 
 کیسا موسم ہے کچھ نہیں کھلتا 
 بوندا باندی بھی دھوپ بھی ہے ابھی 
 
 خود کلامی میں کب یہ نشہ تھا 
 جس طرح روبرو کوئی ہے ابھی 
 
 قربتیں لاکھ خوبصورت ہوں 
 دوریوں میں بھی دل کشی ہے ابھی 
 
 فصل گل میں بہار پہلا گلاب 
 کس کی زلفوں میں ٹانکتی ہے ابھی 
 
 مدتیں ہو گئیں فرازؔ مگر 
 وہ جو دیوانگی کہ تھی ہے ابھی
More Ahmed Faraz Poetry






