ان رنگیں پلوں کو ان حسیں رتوں کو کہو رک جائیں تھم جائیں
Poet: rizwana By: rizwana, torontoمسرتوں نے باندھ کے گھنگھرو کیا رقص میرے آنگن میں
 ان رنگیں پلوں کو ان حسیں رتوں کو کہو رک جائیں تھم جائیں
 
 سنا ہے آج کی شب بزم میں جلوہ افروز ہو گے وہ بھی
 درخواست ہے شب کے تاروں سے ماہتاب سے رک جائیں تھم جائیں
 
 کیا مدتوں انتظار ہو دیدار یار اور پیش کریں ہم سجا کے
 دل کے ٹکڑے ایسے میں دھڑکنوں سے کہنا رک جائیں تھم جائیں
More Love / Romantic Poetry






