ان رنگیں پلوں کو ان حسیں رتوں کو کہو رک جائیں تھم جائیں

Poet: rizwana By: rizwana, toronto

مسرتوں نے باندھ کے گھنگھرو کیا رقص میرے آنگن میں
ان رنگیں پلوں کو ان حسیں رتوں کو کہو رک جائیں تھم جائیں

سنا ہے آج کی شب بزم میں جلوہ افروز ہو گے وہ بھی
درخواست ہے شب کے تاروں سے ماہتاب سے رک جائیں تھم جائیں

کیا مدتوں انتظار ہو دیدار یار اور پیش کریں ہم سجا کے
دل کے ٹکڑے ایسے میں دھڑکنوں سے کہنا رک جائیں تھم جائیں

Rate it:
Views: 505
21 Jun, 2013