اعتراف
Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburgدیکھ کر اسکی آنکھ میں آنسو
دل بیچارا رویا تھا بہت
نہ نبھا سکا جو عہد وفا
اسی کا غم ستاتا تھا بہت
جیت کر بھی ہار گیا ہوں میں
کچھ اس طرح سے وہ ہارا تھا بہت
میں جانتا ہوں محبت کو مگر
حق الفت اسی نے نبھایا تھا بہت
جسے تنہا چھوڑ کر چل دیا تھا میں
پھر اسے ہی دل نے پکارا تھا بہت
چھوڑ گیا وہ یہ شہر بھی دیکھو
کچھ اس طرح اسے ستایا تھا بہت
ڈھونڈتا ہوں گلی گلی جسے اب
وہی ایک شخص نایاب یہاں تھا بہت
More Love / Romantic Poetry







