اشک پی کر مسکرا لیتے ہیں لوگ
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanاشک پی کر مسکرا لیتے ہیں لوگ
درد سینے میں چھپا لیتے ہیں لوگ
زندگی جب بوجھ بن جاتی ہے تو
موت کو سینے لگا لیتے ہیں لوگ
اپنی خود داری کا رکھنے کو بھرم
آہ ہونٹوں میں دبا لیتے ہیں لوگ
زہر پیتے ہیں یہ آخر کس لیے
اپنی ہستی کیوں مٹا لیتے ہیں لوگ
خواب جو پورے نہیں ہوتے کبھی
اپنی آنکھوں میں سجا لیتے ہیں لوگ
جب بھلا ئی کر کے بھی کچھ نہ ملے
تو برا خود کو بنا لیتے ہیں لوگ
تلخیوں سے کر کے سمجھوتہ کبھی
ہر تمنا کو سلا لیتے ہیں لوگ
جب خوشی رہتی ہو ان سے اجنبی
غم کو ہی اپنا بنا لیتے ہیں لوگ
More Life Poetry






